بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبر بیٹھ جائے تو مٹی بھرنا


سوال

اگر قبر بیٹھ جائے تو درستی کے لیے چہار طرفہ دیوار بناکر اندر مٹی بھری جاسکتی ہے؟ 

جواب

اگر قبر بیٹھ جائے تو اس کی درستی کے لیے اطراف میں چار دیواری بنا کر اس میں مٹی بھرنا جائز ہے، بشرطیکہ قبر (یعنی جس جگہ میت مدفون ہے اتنا حصہ) کچی رہے، اور اونچی دیوار بنانے سے گریز کیا جائے. 

''وإذا خربت القبور، فلا بأس بتطيينها، كذا في التتارخانية۔ وهو الأصح، وعليه الفتوى، كذا في جواهر الأخلاطي''. (الفتاوى الهندية)

''وذکر فی بعض المواضع: أنه لابأس بالطین للقبور؛ لما روي عن النبي صلی الله علیه وسلم أنه مر بقبر ابنه إبراهيم فرأی فیه حجراً فستره، فقال: من عمل عملاً فلیتقنه'' ۔(الولوالجیه ۱/۱۶۷، مکتبه دارالكتب العلمية)

''(قوله: ولا يرفع عليه بناء) أي يحرم لو للزينة، ويكره لو للإحكام بعد الدفن، وأما قبله فليس بقبر، إمداد''. (رد المحتار 2 / 237) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں