بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانی کی دکان سے خریداری کرنا


سوال

ہمارے یہاں ایک دکان ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ قادیانی ہیں، لیکن ان کی دکان کی اشیاء آس پاس کی ساری دکانوں سے سستی ہوتی ہیں تو کیا ان سے اشیاء خریدسکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ دکان دار اگر واقعی قادیانی ہو یعنی یہ یقین ہو جائے یا قرائن سے معلوم ہوجائے کہ یہ قادیانی ہے تو اس سےخریدوفروخت ،تجارت، لین دین ،سلام و کلام ، ملنا جلنا، کھانا پینا ، شادی و غمی میں شرکت ، جنازہ میں شرکت، تعزیت ،عیادت،اور ان کے ساتھ کسی قسم کا تعاون  سب شریعتِِ اسلامیہ میں سخت ممنوع اور حرام ہیں، لہذا اس کی دکان سے کوئی چیز خریدنا جائز نہیں ہوگا،اگر چہ وہ سستے داموں فروخت کرے، اس سے وہ سیدھے سادھے مسلمانوں کو دھوکا دیتے ہیں اور اپنے کفر کے خلاف مسلمانوں کی نفرت کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

البتہ اگر تحقیق سے ثابت ہوجائے کہ وہ قادیانی نہیں ہے، یا اس کے قادیانی ہونے کا کوئی قرینہ نہ ملے تو اس کی دکان سے خریداری کی جاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200548

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں