بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانوں سے خرید وفروخت کیوں منع ہے؟


سوال

میں جرمنی میں رہتا ہوں ،مجھے قادیانیوں کے بارے میں پوچھنا ہے، جرمنی میں انگلینڈ کے بعد سب سے زیادہ قادیانی ہیں، پاکستانی کھانے پینے کے سامان کے بڑے ہول سیل ڈیلر بھی قادیانی ہیں،ان سے خرید وفروخت جائز نہیں، اس بارے میں وضاحت کردیں۔ یہ لوگ باقی ڈیلرزسے کافی سستا سامان فروخت کرتے ہیں، اوربہت سارے مسلمان قادیانیوں سے سامان لیتے ہیں، جب کسی کو یہ بتایاجائے کہ یہ لوگ مرتدہیں اور مسلمانوں سے کمایا ہوا پیسا مسلمانوں ہی کہ خلاف استعمال کرتے ہیں تو بہت سے مسلمان بھائی وضاحت مانگتے ہیںِ حوالہ مانگتے ہیں۔ کوئی مناسب جواب مل جائے تاکہ آگے بتا سکیں۔  جزاکم اللہ

جواب

 دین اسلام کے بنیادی عقائد میں سے اہم ترین عقیدہ عقیدہ ختم نبوت ہے جس پر مسلمانان عالم متفق ہیں۔یہ قرب قیامت کا دورہے۔ روز بروز نت نئے فتنے مختلف شکلوں میں رونما ہو رہے ہیں جن میں سب سے بڑا فتنہ قادیانیت ہے۔پوری ملت اسلامیہ متفقہ طور پر قادیانیوں کو کافروں کی بد ترین قسم زندیق قرار دیتی ہے اوربقول علامہ اقبال’’قادیانی اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں‘‘ ۔ پاکستان کی منتخب پارلیمنٹ نے 1974 میں قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔ اس کے بعد صدر پاکستان نے تعزیرات پاکستان میں دفعہ 298 بی اور 298 سی کا اضافہ کرتے ہوئے قادیانیوں کو شعائر اسلامی کے استعمال اورقادیانیت کی تبلیغ سے روک دیا۔لیکن امتناع قادیانیت آرڈیننس منظور ہوجانے کے باوجود منکرین ختم نبوت قادیانی ؍ مرزائی  دنیا بھر میں  آج بھی مختلف چالوں سے مسلمانوں کے ایمان پرمسلمانوں ہی کے کمائے ہوئے پیسوں سے  حملہ آور ہیں۔وہ ایسے کہ قادیانی اپنی آمدن کا دسواں حصہ قادیانیت کی ترویج وتبلیغ پر صرف کرتے ہیں اورکرنے کے پابند بھی ہیں ،اس لیئے  ہمیں وہ زریعہ بند کرنا ہوگا جو ایسے قادیانی اقدامات کو تقویت پہنچا رھا ھے یعنی چندے کا پیسہ جو قادیانی مسلمانوں کو قادیانی بنانے کی نیت سے ھر ماہ ادا کرتے ھیں اپنی جماعت کو ۔۔ اور ایسا کرنے کے لئے سب سے اہم طریقہ جو منطقی بھی ھے اور شرعی لحاظ سے بھی قابل قبول کہ ھم اپنا ھی پیسہ اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارنے کے لئے کم از کم خرچ نہ کریں کیونکہ قادیانی مصنوعات جو ھم خریدیں گے اس کے منافع کا پیسہ واپس پلٹ کر ہمارے ہی بھائی بہنوں کے ایمان کو لوٹنے کے لیئے استعمال ہوگا۔

لہذا  تمام مکاتب فکر کا متفقہ فتوی ہے کہ قادیانیوں /مرزائیوں سے خریدوفروخت ،تجارت، لین دین ،سلام و کلام ، ملنا جلنا، کھانا پینا ، شادی و غمی میں شرکت ، جنازہ میں شرکت ،تعزیت ،عیادت،ان کے ساتھ تعاون یاملازمت سب شریعت اسلامیہ میں سخت ممنوع اور حرام ہیں۔ قادیانیوں کا مکمل بائیکاٹ ان کو توبہ کرانے میں بہت بڑا علاج اور ان کی اصلاح اور ہدایت کا بہت بڑا ذریعہ اور ہر مسلمان کا اولین ایمانی فریضہ ہے اور رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت کی نشانی ہے ۔مزید تفصیل اور اس موضوع پر تفصیلی مواد کے لیئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے لیٹریچر کا مطالعہ خود بھی کریں اور اپنے دیگر مسلمان بھائیوں کو بھی دیں جوکہ ان کی ویب سائٹ پر بھی باسانی دستیاب ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143711200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں