بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوٹو گرافی کا حکم


سوال

فوٹو گرافر کا کام جائز ہے یا ناجائز ہے؟ مزید یہ کہ میں اپنی دو کان فوٹو گرافر کو کرائے پر دوں تو وہ آمدنی جائز ہے یا نا جائز ہے؟

جواب

جاندار کی فوٹو گرافی کرنا شرعاً حرام ہے، احادیث میں سخت وعیدات آئی ہیں جس کی وجہ سے فوٹوگرافی کو اپنا ذریعہ معاش بنانا بھی جائز نہیں اور نہ ہی ایسی آمدنی حلال ہے، لہذا مسئولہ صورت میں فوٹوگرافر کو  دوکان کرایہ پر دینا گناہ و معصیت کے کام میں معاونت کرنے کے زمرے میں آتا ہے جو بنصِ قرآنی :﴿ وَلاَ تَعَاوَنُوا عَلي الإثْمِ وَ الْعُدْوَانِ﴾(المائدة:2)ممنوع ہے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200786

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں