کیا اگر لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کے ساتھ قول اقرار کر لیں دو گواہوں کی موجودگی میں جب کہ نکاح پڑھانے والا خود لڑکا ہے ہو تو کیا ایسے نکاح ہو جاتا ہے ؟ اور نکاح بھی فون پرہوا ہو؟
شرعاً نکاح منعقد ہونے کے لیے دلہا دلہن یا ان کے وکیل اور دو گواہوں کا ایک ہی مجلس میں موجود ہونا ضروری ہے، فون پر نکاح منعقد نہیں ہوتا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200030
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن