ایک بہت بڑے عالم نے محفل میں کہا: فرعون تین فٹ لمبا تھا، اور ایک کتاب کا حوالہ بھی دیا . بعد میں بہت قیل و قالہوا، لیکن ایک صاحب جنہوں نے کہا کہ: میں مصر گیا ہوں وہ چھ ہاتھ لمبے کے قائل ہیں ، تو اصل میں فرعون کتنا لمبا تھا ؟
فرعون کے قد کے جاننے پر دینِ اسلام کا کوئی عقیدہ یا شریعت کا کوئی مسئلہ موقوف نہیں ہے، تارٰیخی روایات میں مختلف باتیں اس کے قد سے متعلق مذکور ہیں، کسی مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ ایسی چیزوں میں بحث مباحثہ کرکے اپنا وقت ضائع کرے، اصل یہ ہے کہ: اس کے قصہ سے عبرت حاصل کرکے اللہ کو راضی کرنے والے کاموں میں اپنا وقت صرف کرے۔ جس چیز کو قرآن وحدیث نے مبہم رکھا ہے اس کی کھود کرید کی ضرورت نہیں،«ابهموا ما ابهمه الله»۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143812200052
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن