بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فرضی نام کے ذریعہ طلاق دینا


سوال

اگر کوئی شخص ڈرامہ بناتے ہوئے اپنی بیوی کو اس نام سے جو نام ڈرامے میں ہے ,طلاق دے دے تو کیا طلاق واقع ہو جائے گی؟

جواب

ڈرامے  میں دی جانے والی طلاق سے مقصودریکارڈنگ اور حکایت ہوتی ہے اور دیکھنے والوں کے نزدیک بھی یہ بات معروف ہوتی ہے کہ مقصود  طلاق دینا نہیں، بلکہ ریکارڈنگ اور حکایت ہے  اورپھر جب بیوی کے علاوہ کسی اور نام سے بیوی کو طلاق دی جائے تو طلاق کے نہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا۔ البتہ  شریعت کے احکام کو اس طرح ڈرامہ بازی کے انداز میں پیش کرنا بہت خطرناک ہے۔ نیز ذی روح کی تصویر کشی شدید ضرورت کے بغیر جائز نہیں ہے، لہٰذا ڈرامے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200372

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں