اگر کوئی شخص ڈرامہ بناتے ہوئے اپنی بیوی کو اس نام سے جو نام ڈرامے میں ہے ,طلاق دے دے تو کیا طلاق واقع ہو جائے گی؟
ڈرامے میں دی جانے والی طلاق سے مقصودریکارڈنگ اور حکایت ہوتی ہے اور دیکھنے والوں کے نزدیک بھی یہ بات معروف ہوتی ہے کہ مقصود طلاق دینا نہیں، بلکہ ریکارڈنگ اور حکایت ہے اورپھر جب بیوی کے علاوہ کسی اور نام سے بیوی کو طلاق دی جائے تو طلاق کے نہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا۔ البتہ شریعت کے احکام کو اس طرح ڈرامہ بازی کے انداز میں پیش کرنا بہت خطرناک ہے۔ نیز ذی روح کی تصویر کشی شدید ضرورت کے بغیر جائز نہیں ہے، لہٰذا ڈرامے کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200372
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن