بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض کی آخری دو رکعتوں میں سورت ملانے کا حکم


سوال

چار رکعت والی نماز میں آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانے کا کیا حکم ہے؟ مفتی انعام الحق صاحب کی کتاب "نماز کے مسائل کا انسائکلوپیڈیا" میں صفحہ 417 جلد 1 میں لکھا ہے کہ آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت ملانا واجب نہیں، بلکہ سورت ملانا سنت ہے۔ اس کی وضاحت فرمادیں اس لیے کہ فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت نہیں ملاتے۔

جواب

صحیح مسئلہ یوں ہے کہ فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں  صرف سورہ  فاتحہ پڑھنا سنت ہے، اور سورہ فاتحہ کے بعد سورت نہ ملانا سنت ہے، البتہ اگر سورت ملادی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا۔"نماز کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا" کی  دوسری جلد کے صفحہ 432  و433 پر مسئلہ صحیح درج ہے۔

آپ کے سوال کو پڑھ کر"نماز کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا"" کی جلد اول کا  صفحہ 417 دیکھا گیا تو واقعۃً وہاں پر مسئلہ اسی طرح درج ہے جیسےآپ نے سوال میں لکھاہے، لیکن یہ غلطی کتاب کی طباعت سے پہلے مصحح کے سہو سے رہ گئی ہے، مفتی محمد انعام الحق صاحب سے اس سلسلے میں رجوع کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اصل کتاب میں عبارت یوں ہے:

"" آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ سورت ملانا نہ واجب ہے نہ سنت ہے"۔ 

مذکورہ تسامح پر آپ کا توجہ دلانا درست ہے، آئندہ ایڈیشن میں اس کا لحاظ رکھا جائے گا، دیگر قارئین بھی کتاب میں مذکورہ مسئلے کی تصحیح  کرلیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں