بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر کے بعد سونا / محلے کی مسجد کو چھوڑ کر شیخ کی مسجد میں اعتکاف کرنا


سوال

کیا فجر کے بعد اشراق سے قبل سونے میں کراہت ہے ؟

اور کیا محلے کی قریبی مسجد کو چھوڑ کر کسی دوسری مسجد میں کسی شیخ کے پاس اصلاح کی نیّت سے اعتکاف کرنے میں کراہت ہے ؟

جواب

1۔ فجر کی نماز کے بعد  بغیر کسی ضرورت کے طلوع آفتاب سے پہلے سونا مکروہ ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 376):
"ويكره النوم في أول النهار وفيما بين المغرب والعشاء". 

2۔ ہر محلے والوں پر  اعتکاف کرنا  سنتِ مؤ کدہ علی الکفایہ ہے، اگر تمام محلہ والوں میں سے کوئی ایک  بھی اس سنت کو ادا نہ کرے تو سب  اس سنت کے چھوڑنے والے ہوں گے، اگر بستی یا محلے کے کسی ایک شخص نے بھی ثواب کی نیت سے اعتکاف کرلیا تو باقی تمام لوگوں سے یہ ذمہ ساقط ہوجائے گا۔

 اس لیے اگر اپنے محلے کی مسجد میں کوئی اعتکاف کرنے والا نہ ہو تو اپنے محلے کی مسجد میں اعتکاف کرنا چاہیے، اور اگر محلے کی مسجد میں دوسرے لوگ اعتکاف کرنے والے موجود ہوں تو پھر کسی دوسری مسجد میں اعتکاف کرنا بالخصوص اصلاح کی نیت سے شیخ کے پاس اعتکاف کرنا جائز بلکہ اچھا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200971

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں