میں ہالینڈ میں رہتا ہوں، یہاں میں نے ایک غیر مسلم خاتون کو مسلمان کرکے دو غیرمسلم بالغ مردوں کے سامنے نکاح کیا تھا، اس لیے کہ قریب میں کوئی مسلمان آبادی نہیں تھی اور وسائل کی کمی کی بنا پر دور جانا مشکل تھا، میرے والدین اور اس خاتون کے والدین سب کو اس نکاح کا علم تھا، اس سے میری ایک بیٹی بھی ہے، اب میری بیوی کا انتقال ہوچکا ہے، ہم نے بعد میں مسجد میں نکاح دوبارہ کرنے کی کوشش کی لیکن یہاں قوانین کے مطابق ایسا ہونہ سکا اور بیوی کا انتقال بھی ہوگیا، اب میں پریشان ہوں کہ اس پر آخرت میں حساب کتاب کیا ہوگا؟
نکاح کے صحیح ہونے کے لیے دو مسلمان، عاقل ، بالغ اور آزاد مردوں کا گواہ ہونا شرط ہے، غیرمسلم گواہوں کی موجودگی میں نکاح منعقد نہیں ہوتا، لہذا آپ اپنے اس عمل پر اللہ تعالی سے توبہ و استغفار کریں، اللہ تعالی آخرت کی پکڑ سے ہمیں محفوظ رکھے. فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143802200048
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن