بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیرمسلم گواہوں کی موجودگی میں نکاح کا حکم


سوال

میں ہالینڈ میں رہتا ہوں، یہاں میں نے ایک غیر مسلم خاتون کو مسلمان کرکے دو غیرمسلم بالغ مردوں کے سامنے نکاح کیا تھا، اس لیے کہ قریب میں کوئی مسلمان آبادی نہیں تھی اور وسائل کی کمی کی بنا پر دور جانا مشکل تھا، میرے والدین اور اس خاتون کے والدین سب کو اس نکاح کا علم تھا، اس سے میری ایک بیٹی بھی ہے، اب میری بیوی کا انتقال ہوچکا ہے، ہم نے بعد میں مسجد میں نکاح دوبارہ کرنے کی کوشش کی لیکن یہاں قوانین کے مطابق ایسا ہونہ سکا اور بیوی کا انتقال بھی ہوگیا، اب میں پریشان ہوں کہ اس پر آخرت میں حساب کتاب کیا ہوگا؟

جواب

نکاح کے صحیح ہونے کے لیے دو مسلمان، عاقل ، بالغ اور آزاد مردوں کا گواہ ہونا شرط ہے، غیرمسلم گواہوں کی موجودگی میں نکاح منعقد نہیں ہوتا، لہذا آپ اپنے اس عمل پر اللہ تعالی سے توبہ و استغفار کریں، اللہ تعالی آخرت کی پکڑ سے ہمیں محفوظ رکھے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں