"ہالینڈ " کی پہلے سے خریدی ہوئی اشیاء جو حلال ہیں اور پہلے سے استعمال کرتے ہیں ان کا کیا حکم ہے؟ اب بھی انہیں استعمال کرسکتے ہیں یاان کو ضائع کردیں؟
وہ ممالک یا افراد جو نبی کریم علیہ الصلاۃ والسلام کی شانِ اقدس میں گستاخی کریں اور اس پر قائم ہوں یا اس کی مذموم کوششیں کرتے رہیں ان کی مصنوعات سے بالکلیہ اپنے آپ کو بچاناچاہیے۔البتہ اگر کسی نے پہلے سے لاعلمی میں کوئی چیز خریدی ہو اور اس کا استعمال شرعاً جائز بھی ہوتو اسے توڑنا یاضائع کرنا ضروری نہیں ہے، ان اشیاء کی قیمت ان ممالک یا افراد تک پہنچ چکی ہوگی؛ اس لیے ان اشیاء کا استعمال جائز ہوگا۔ البتہ جب تک ایسے ممالک یا افراد اپنی مذموم کوششوں سے باز نہ آئیں تو ایسے ممالک کی مصنوعات نہ خریدی جائیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن