بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے ساتھ کھانے کا حکم


سوال

میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ غیر مذہب (ہندو) کے  ساتھ  کھانے  پینے  یا  اس  کے  گھر  سے  کھانے  پینے اور مزید یہ کہ اہلِ  کتاب کے ساتھ یا اس کے گھر سے کھانے پینے کے بارے میں کیا احکامات ہیں؟ 

جواب

غیر مسلم کے ہاتھ اور منہ پر ظاہری نجاست نہ لگی ہو تو اس کے ساتھ کھانا  کھانے میں کوئی حرج نہیں، خواہ وہ غیر مسلم ہندو ہو یا عیسائی یا کچھ اور. البتہ ایسا اختلاط جس سے دینی حمیت ختم ہونے کا اندیشہ ہو  تو  ایسے کفار  سے میل جول رکھنے اور ان کے ساتھ کھانے پینے سے احتیاط کرنا چاہیے۔ اور ان سے دلی تعلق بہر حال ناجائزہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201513

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں