بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کو نوکری پر رکھنا، کھال سمیت گوشت پکا کر کھانا


سوال

1)   کیا   مسلمان کسی کافر (مثلاً ہندو وغیرہ) کو اپنے پاس نوکری پر رکھ سکتا ہے جب کہ اسلام کافر سے دوستی کرنے سے منع کرتا ہے؟

2)    کیا   جانور کی کھال لگا گوشت کھا سکتے ہیں؟ عموماً بازار میں پائے کھال سمیت پکے ملتے ہیں ؟

جواب

1)  کافر وں کے ساتھ  دوستی، محبت ، مودت  یعنی دلی تعلقات رکھنے کی ممانعت ہے، باقی ان کے ساتھ معاملات، یا ان سے  خرید وفروخت کرنا جائز ہے، اور اگر ضرورت ہوتو انہیں اپنے پاس نوکری پر بھی رکھا جاسکتا ہے،  البتہ بہتر یہی ہے کہ اپنے مسلمان بھائی کو فائدہ پہنچا نے کی نیت سے اولاً انہیں نوکریاں فراہم کی جائیں۔

2)  حلال جانور کی کھال پاک ہے،  اگر کوئی کھانا گوارا  کرتا ہے تو کھاسکتا ہے، اور بازار میں جو سری پائے   بالوں سمیت جلاکر پکائے جاتے   ہیں  ان کا کھانا بھی جائز ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں