بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کا خون مسلمان کو لگانا


سوال

کیا کسی مریض کوغیرمسلم کاخون لگاسکتےہیں؟

جواب

مسلمان مریض کو غیر مسلم کا خون لگانا جائز توہے ،لیکن بہتر نہیں ہے ؛ کیوں کہ کافر کے خون میں جو اثرات خبیثہ ہیں ان کے منتقل ہونے اور اس پر اثر انداز ہونے کا قوی خطرہ ہے، اسی لیے صلحائے امت نے فاسقہ عورت کا دودھ پلوانا بھی پسند نہیں کیا ، لہٰذا  مسلمان مریض کو غیر مسلم کا خون لگانے سے حتی الوسع اجتناب بہتر ہے، ضرورت ہو اور کوئی صورت نہ ہو تو لگالیا جائے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200541

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں