بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مدخول بہا بیوی کے بارے میں تین، چار مرتبہ ’’ہمارا رشتہ ختم ہو چکا ہے میں نے اسے طلاق دے دی ہے‘‘ کہنے کا حکم


سوال

میرے خالہ زاد بھائی نے شادی کی جس کی ابھی رخصتی نہیں ہوئی، اپنی بیوی کے ساتھ رنجش کی بنا پر میرے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے یہ الفاظ کافی دفعہ دہرائے کے’’ہمارا رشتہ ختم ہو چکا ہے، میں  نے اسے طلاق دے دی ہے‘‘. اور 3 سے 4 مرتبہ الگ الگ وقت کے دوران فون پر یہی الفاظ دہرائے جو کہ 3 سے زائد کچھ 6،7 مرتبہ ہیں. اب میں تو اس کا گواہ بھی بن چکا ہوں تو کیا ان کی طلاق واقع ہوجاتی ہے یا گنجائش ہے کچھ؟

جواب

اگر واقعۃً آپ کےخالہ زاد بھائی نے  اپنی بیوی (جس کی ابھی تک رخصتی نہیں ہوئی اور نہ ہی اپنے شوہر کے ساتھ خلوتِ صحیحہ ہوئی ہو) کے بارے میں مذکورہ الفاظ ’’ہمارا رشتہ ختم ہو چکا ہے، میں  نے اسے طلاق دے دی ہے‘‘ کہے ہیں تو اس کی بیوی پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے، اور دونوں کا نکاح ٹوٹ گیا ہے، اگر دونوں ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو دوبارہ دو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نئے سرے سے نکاح کر کے ساتھ رہ سکتے ہیں،  لیکن دوبارہ نکاح کی صورت میں آئندہ کے لیے شوہر کے پاس صرف دو طلاقوں کا اختیار باقی رہے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201980

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں