بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر شادی شدہ 44 سالہ عورت کا محرم کے بغیر عمرہ پر جانے کا حکم


سوال

میری بہن کی شادی نہیں ہوئی ہے، وہ چوالیس (۴۴) سال کی ہیں، ان کو عمرہ پر جانا ہے، مگر کوئی محرم نہیں ہے ساتھ جانے کے لیے ، کیا وہ اکیلے عمرہ کرنے کے لیے جاسکتی ہیں؟

جواب

عورت کے لیے محرم کے بغیر سفرِ شرعی کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، چاہے سفر حج و عمرہ  کا ہو  یا کوئی دوسرا سفر ہو، اور چاہے عورت جوان ہو یا بوڑھی ہو، لہٰذا کسی بھی عورت کا محرم کے بغیر عمرہ کا سفر کرنا جائز نہیں ہے، محرم کے بغیر عمرہ کے سفر پر جانے سے عورت سخت گناہ گار ہوگی، حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ  انہوں نے آپ ﷺ  کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا :  کوئی عورت کسی مرد سے تنہائی میں نہ ملے اور نہ کوئی عورت  بغیر محرم کے سفر کرے۔ تو حاضرین میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا : اے اللہ کے رسول!  میں نے فلاں جہاد کے سفر میں جانے کے لیے اپنا نام لکھوایا ہے، جب کہ میری بیوی حج کرنے جارہی ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا : جاؤ اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔

"عن ابن عباس رضي الله عنهما، أنه: سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: «لا يخلونّ رجل بامرأة، ولاتسافرنّ امرأة إلا ومعها محرم»، فقام رجل فقال: يا رسول الله، اكتتبتُ في غزوة كذا وكذا، وخرجت امرأتي حاجةً، قال: «اذهب فحجّ مع امرأتك»". (صحيح البخاري (4/ 59)
مذکورہ روایت میں غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کس قدر تاکید سے  عورت کے لیے محرم کے بغیر سفر کرنے کی ممانعت آئی ہے کہ شوہر کو  رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں جہاد جیسے مقدس فریضہ  کے بجائے اس کی بیوی کے ساتھ حج کرنے کو کہا جارہا ہے۔

لہٰذا آپ کی بہن کے لیے محرم کے بغیر عمرہ پر جانا جائز نہیں ہے، البتہ آپ ان کے محرم ہیں، اگر آپ کے پاس عمرہ پر جانے کے اسباب ہیں یا آپ کی بہن آپ کے اخراجات اٹھا سکتی ہیں تو  آپ کے ساتھ وہ عمرہ پر جاسکتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200761

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں