میں نے انتہائی غصے کی صورت میں بیوی کو الگ الگ تین بار طلاق بولا، پھر بعد میں بہت پریشان تھا، اب کیا حکم ہے؟
غصہ کی حالت میں دی جانے والی طلاق بھی واقع ہو جاتی ہے، چنانچہ آپ نے غصے میں بیوی کو تین طلاقیں دی ہیں تو تینوں واقع ہو چکی ہیں، آپ دونوں کا نکاح ٹوٹ چکا ہے، وہ آپ پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہو چکی ہے ، اب رجوع جائز نہیں ہے اور حلالہ شرعیہ کے بغیر دوبارہ نکاح بھی جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201122
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن