غصہ میں خود کو کافر بول دینے کا حکم کیا ہے؟
اگر کوئی آدمی غصہ میں صراحۃً اپنے اختیار سے آپ کو کافر بول دے تو وہ اپنے قول کی وجہ سے کافر ہو جائے گا، اس کے لیے تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کرنا ضروری ہو گا۔
الفتاوى الهندية (2/ 283):
"رجل كفر بلسانه طائعاً، وقلبه مطمئن بالإيمان يكون كافراً، ولايكون عند الله مؤمناً، كذا في فتاوى قاضي خان".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200510
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن