بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل دیے بغیر جنازہ کی نماز پڑھ لی گئی، نیز نماز جنازہ کی وصیت اور قبر میں مال رہ جائے


سوال

١-اگر کسی کی نمازِ جنازہ غسل سے پہلے پڑھ لی جاۓ تو کیا کیا جاۓ ؟

٢-نمازِ جنازہ پڑھوانے کی وصیت کی شرعی حیثیت بیان کیجیے؟

٣-نمازِ جنازہ میں عورت کی برابری سے نمازِ جنازہ پر کیا اثر پڑے گا ؟

٤- دفن کرتے وقت قبر میں میں اتارنے والے کا کچھ مال رہ جاۓ اور مٹی وغیرہ ڈالنے کے بعد یاد آۓ تو کیا کرے ؟

جواب

1۔اس صورت میں اگرمیت کو  اب تک دفنایا نہیں ہے تو غسل دے کر دوبارہ نماز پڑھی جائے گی، اور اگر دفنا دیا ہے تو قبر پر دوبارہ نماز پڑھی جائے گی بشرطیکہ میت کے قبر میں پھٹنے کا غالب گمان نہ ہو ۔

حاشية رد المختار على الدر المختار (2/ 224):
"والصحيح أنه لا يصلى على قبره في هذه الحالة؛ لأنها بلا غسل غير مشروعة، كذا في غاية البيان، لكن في السراج وغيره: قيل: لا يصلى على قبره، وقال الكرخي: يصلى، وهو الاستحسان؛ لأن الأولى لم يعتد بها؛ لترك الشرط مع الإمكان، والآن زال الإمكان، فسقطت فرضية الغسل، وهذا يقتضي ترجيح الإطلاق، وهو الأولى".

2۔ اس وصیت کو پورا کرنا ورثاء کے ذمہ لازم نہیں ہے۔

عالمگیری جلد اول ص : 163 میں ہے :

"وفي الکبری: المیت إذا أوصی بأن یصلی علیه فلان، فالوصیة باطلة، و علیه الفتوی، کذا في المضمرات".

3. نماز جنازہ میں بھی  مردوں اور عورتوں کا ساتھ  کھڑا  ہونا درست نہیں، البتہ اگر نماز جنازہ میں  اتفاقاً عورت کی محاذات ہو جائے تو نماز پر اثر نہیں پڑے گا ،نماز ہو جائے گی۔

4۔اس صورت میں قبر کو کھود کر مال نکالنا جائز ہے۔

حاشية رد المختار على الدر المختار (2/ 238):
"كماإذا سقط في القبر متاع أو كفن بثوب مغصوب أو دفن معه مال، قالوا: ولو كان المال درهماً".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں