بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید کی نماز میں اگر مقتدی نے تکبیرات نہیں کہیں تو نماز کا کیا حکم ہے؟


سوال

میری عید کی نماز کی پہلی تین تکبیرات رہ گئیں اور مجھے اس کا طریقہ معلوم نہ تھا،  بہرحال بقیہ نماز امام کے طریقے سے ادا کر دی تو کیا نماز ہو گئی؟

جواب

اگر آپ  عید کی نماز میں امام کے ساتھ ایسے وقت میں شریک ہوئے جب امام تکبیراتِ زوائد کہہ چکے تھے تو آپ کے لیے حکم یہ تھا کہ آپ  قیام کی حالت میں ہی اپنی تکبیرات خود کہہ لیں، لیکن جب آپ کو مسئلہ کا علم نہ تھا اور آپ نے تکبیرات نہیں کہیں تو بھی آپ کی نماز ادا ہو گئی۔

الفتاوى الهندية (1/ 151):
"ولو رفع الإمام رأسه بعد ما أدى بعض التكبيرات فإنه يرفع رأسه ويتابع الإمام وتسقط عنه التكبيرات الباقية، كذا في السراج الوهاج". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں