بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عید غدیر کی شرعی حیثیت


سوال

عید غدیر کس وجہ سے منائی جاتی ہے؟ اوراس کی کیاحیثیت ہے؟ کیااس قسم کاکوئی تہوارمناناجائزہے؟

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے  آخری سفرحج سے مدینہ منورہ واپسی کے موقعہ پر غدیرخُم (جومکہ اورمدینہ کے درمیان ایک مقام ہے)پر خطبہ ارشادفرمایاتھا،اوراس خطبہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نسبت ارشادفرمایاتھا''من کنت مولاہ فعلی مولاہ''جس کامیں دوست ہوں علی بھی اس کادوست ہے،اس خطبہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کامقصود یہ بتلاناتھاکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اللہ کے محبوب اورمقرب بندے ہیں ، ان سے اورمیرے اہل بیت سے تعلق رکھنامقتضائے ایمان ہے،اوران سے بغض وعداوت یانفرت وکدورت ایمان کے منافی ہے،اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا غدیرخُم میں''من کنت مولاہ فعلی مولاہ''ارشادفرماناحضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے اعلان کے لئے نہیں بلکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قدرومنزلت بیان کرنے اورحضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت کو ایک فریضہ لازمہ کے طورپر امت کی ذمہ داری قراردینے کے لئے تھا ،اورالحمدللہ!اہل سنت والجماعت اتباع سنت میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی محبت کواپنے ایمان کاجزء سمجھتے ہیں۔

چونکہ یہ خطبہ ماہ ذوالحجہ میں ہی ارشادفرمایاتھا، اس لیے ایک فرقہ اس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے خلافت بلافصل ثابت کرتاہے،اورماہ ذوالحجہ کی اٹھارہ تاریخ کو اسی خطبہ کی مناسبت سے عید مناتاہے، اوراسے عید غدیرکانام دیاجاتاہے۔اس دن عید کی ابتداء کرنے والاایک حاکم معزالدولۃ گزراہے ،اس شخص نے 18ذوالحجہ 351ہجری کو بغدادمیں عیدمنانے کا حکم دیاتھااوراس کانام ''عید خُم غدیر''رکھا۔

جب کہ دوسری طرف ماہ ذوالحجہ کی اٹھارہ تاریخ کوخلیفہ سوم امیرالمومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی شہادت بھی ہے۔جس کاتقاضہ یہ ہے کہ اس دن اس طرح کی خرافات سے مسلمان دوررہیں۔

الغرض !دین اسلام میں صرف دوعیدیں اوردوہی تہوارہیں ، ایک عیدالفطر اوردوسری عیدالاضحیٰ ، ان دوکے علاوہ دیگرتہواروں  اورعیدوں کاشریعت میں کوئی ثبوت نہیں ، اس لئے نہ مناناجائزہے اورنہ ان میں شرکت درست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143712200013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں