بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کا گاڑی چلانے کا حکم


سوال

کیا عورتوں کو گاڑی چلانے کی ٹریننگ دینا جائز ہے یا نہیں تا کہ ضرورت کے وقت گاڑی چلا سکیں؟ کیا عورتوں کا گاڑی چلانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

شریعتِ  نے عورت کو پردہ میں رہنے کا حکم دیا ہے اور بلا ضرورت گھر سے نکلنےمنع کیا ہے حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے معاملہ میں بھی یہ پسند فرمایا کہ عورتیں اپنے گھروں میں ہی نماز پڑھیں اور اسی کی ترغیب دی،  چنانچہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ میں آپ کے پیچھے مسجدِ نبوی میں نماز پڑھنا پسند کرتی ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں مجھے معلوم ہے لیکن تمہارا اپنے گھر میں نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے الخ

 لہذا عورت کو حتی الامکان یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اپنے گھر میں ہی رہے اور بلا ضرورت گھر سے ہرگز نہ نکلے، اگر مجبوری میں کبھی نکلنا بھی پڑے تو مکمّل پردے کے ساتھ  نکلے، پس خواتین کوگاڑی چلانے کی ٹریننگ دینے کے لئے عورت  یا محرم مرد کا ہونا ضروری ہے ، تاہم  گاڑی چلانے کے لئے  گھر سے نکلنے میں  دیگر فتنوں کا اندیشہ بھی ہے اس لئے عورت کو حتیٰ الامکان ڈرائیونگ جیسی مصروفیات سے بچنے کی کوشش کرنی  چاہئے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں