ایک عورت کو اس کاشوہر ماہانہ 15000 روپے گھر ُکےخرچ کے لیے دیتا ہے ، یہ عورت اس خرچے میں سے ہر ماہ کچھ بچاکر اپنے ذاتی زیورات کی زکاۃ ہر سال نکالتی ہے تو کیا اس طرح گھر خرچے میں سے بچاکر اپنے زیورات کی زکاۃ نکال سکتی ہے؟
مذکورہ صورت میں اگرشوہر کو اس طرح گھر کے خرچ میں سے رقم بچا کر زکاۃ نکالنے کی شوہر کی طرف سے اجازت ہو تو عورت کا اس طرح زکاۃ نکالنا جائز ہے، اگر خاوند کی اجازت نہ ہو تو پھر اس عورت کو اپنی ذاتی رقم سے زکاۃ ادا کرنا لازم ہے، اور ذاتی رقم بھی نہ ہو تو زیورات کو بیچ کر زکاۃ ادا کرے۔ شوہر کی اجازت کے لیے اتنی بات بھی کافی ہے کہ اسے علم ہو اور وہ اس پر اعتراض نہ کرے۔ بیوی کے پاس اگر ذاتی نقد رقم نہیں ہوتی تو شوہر بھی اس کی طرف سے زکاۃ ادا کرسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200980
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن