بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا ہاتھ اور پاؤں کے بال ریزر سے صاف کرنا


سوال

عورت ہاتھ اور پاؤں کے بال صاف کرنے کے لیے ریزر استعمال کر سکتی ہے؟

جواب

عورت شوہر کی خوشنودی ورضا کی خاطر ہاتھ اور پاؤں کے بال صاف کر سکتی ہے ، محض غیروں کو دکھلانے یا مروجہ فیشن پرستی کے طور پر اس کی اجازت نہیں ہے۔  اور اس کے لیے  بہتر یہ ہے کہ دوا، پاؤڈر یا بال صفا کریم وغیرہ سے بالوں کو صاف کرے، لیکن اگر کوئی عورت استرا استعمال کرنے کا طریقہ جانتی ہو اور استعمال سے نقصان نہ ہو  تو استرے  سے بھی بالوں کو صاف کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے، البتہ اس سے بعد میں مزید بدنما بال نکلنے کا اندیشہ رہتا ہے، اس لیے احتیاط کرنا چاہیے۔

سنن ابن ماجه (2/ 1234)
'' عن حبيب بن أبي ثابت، عن أم سلمة، «أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اطلى بدأ بعورته، فطلاها بالنورة، وسائر جسده أهله»''۔

التيسير بشرح الجامع الصغير (2/ 240)
'' (كان إذا اطلى) بالنورة (بدأ بعورته) أي بما بين سرته وركبته (فطلاها بالنورة) المعروفة (وسائر جسده أهله) أي وولى إطلاء ما سوى عورته من جسده بعض أهله أي زوجاته، وفيه: حل الإطلاء بها، وفيه: أن التنور مباح، لا سنة؛ لعدم ورود الأمر به، وفعله له من العاديات، فلا يدل على الندب، نعم إن قصد الاتباع كان سنةً بلا ريب'' (هـ

فيض القدير (5/ 105)
'' (كان إذا اطلى) أصله اطتلي قلبت التاء طاء وأدغمت، يقال: طليته بالنورة أو غيرها لطخته، واطليت بترك المفعول إذا فعل ذلك بنفسه، (بدأ بعورته) أي بما بين سرته وركبته، (فطلاها بالنورة) المعروفة وهي زرنيخ وجص، (وسائر جسده أهله) أي بعض حلائله، فاستعمالها مباح لا مكروه''۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 373)
''ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للأجانب، وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه، ففي تحريم إزالته بعد ؛ لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين، إلا أن يحمل على ما لا ضرورة إليه ؛ لما في نتفه بالمنماص من الإيذاء. وفي تبيين المحارم: إزالة الشعر من الوجه حرام إلا إذا نبت للمرأة لحية أو شوارب فلا تحرم إزالته بل تستحب اهـ، وفي التتارخانية عن المضمرات: ولا بأس بأخذ الحاجبين وشعر وجهه ما لم يشبه المخنث اهـ ومثله في المجتبى تأمل'' ۔ 
فقط واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 143909201677

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں