بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرے میں سعی کو طواف پر مقدم کرنا


سوال

اگر عمرے میں سعی کو طواف سے مقدم کر دیا تو اس پر دم ہو گا ؟

جواب

جو سعی طواف سے پہلے کی جائے شرعاً اس سعی کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا ؛ لہذا جس شخص نے عمرے میں طواف سے پہلے سعی کی وہ کالعدم ہے، طواف کے بعد دوبارہ سعی کرنا ضروری ہے، اگر سعی نہیں کی اور حلق کرالیا تو اب ترکِ واجب کی وجہ سے دم ادا کرنا لازم ہوگا ۔

" ولو سعی قبل الطواف لم یعتد به ای بذٰلک السعی، فإن سعیه  حینئذ کالمعدوم، فان لم یعده  فعلیه  دم ای اتفاقاً۔ (غنیة الناسک ۲۷۷، مناسک ملا علی قاری ۳۵۵) "فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200236

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں