بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے والے کا کسی ضرورت کے لیے قرضہ لینا


سوال

میرا فیملی کے ساتھ عمرہ کا ارادہ ہے، سب افراد کے لیے  عمرہ کی رقم بھی جمع کروادی ہے، اب کچھ اخراجات کے لیے کسی دوست سے قرض لے سکتا ہوں جس کو تن خواہ کا چیک دے کر جاؤں گا؛ کیوں کہ تن خواہ میری عمرہ کے جانے کے بعد آجائے گی، نیز زندگی موت اللہ کے اختیار میں ہے،ادائیگی کی قوی امید ہے؛ کیوں کہ ہماری تن خواہ کے علاوہ بھی کمپنی کے پاس بھی قرض سے زیادہ رقم پراویڈنٹ فنڈ کی صورت میں جمع ہے جس سے چیک پاس ہو سکتا ہے.

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ  مذکورہ ضرورت کے لیے  کسی سے قرض لے سکتے ہیں ، اور بالخصوص جب کہ  آپ اس کی ادائیگی کا بھی معقول انتظام کرکے جارہے ہیں، لہذا  اس سے آپ کے عمرہ کی ادائیگی میں کسی قسم کراہت نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201347

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں