ہمارے اکثر حضرات کے ویڈیو بیانات اور تقاریر انٹرنیٹ پر چلتے ہیں، ان میں اکثر ہمارے بڑے بزرگ بھی ہیں اور یہ ویڈیو اشاعتِ دین کے لیے بنانا درست ہے یا نہیں؟ اور اس کا حکم کیا ہے؟
ویڈیو سازی یا تصویر سازی چاہے کسی بھی نوعیت کے جدید آلات سے ہو از روئے شرع ناجائز ہے، لہذا علماءِ کرام کے بیانات افادہ عامہ کے لیے عام کرنا مقصود ہو تو ان کے بیانات ان کی (یا کسی بھی جان دار کی) متحرک یا ساکت تصاویر کے بغیر (آڈیو) ریکاڈ کر کے پھیلائے جا سکتے ہیں، ان کی ویڈیو بنانا اور پھیلانا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن