بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

علماءِ کرام کے ویڈیو بیان دیکھنا اور انہیں محفوظ رکھنے کا حکم


سوال

 علمائے کرام کے جو بیانات ویڈیو میں ہوتے ہیں ان کو دیکھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اور علماء کی تصاویر اور ویڈیو بیانات کو فون میں سیو رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

شدید ضرورت کے بغیر جاندار کی تصویر بنانا (خواہ ڈیجیٹل ہو) حرام اور کبیرہ  گناہ ہے،  لہذا  جاندار کی تصاویر والی  ویڈیو  بنانا، دیکھنا، اور موبائل میں محفوظ رکھنا  جائز نہیں،اور   یہ ناجائز عمل خواہ تبلیغ کے لیے ہو یا کسی اور مقصد  کے حصول کے لیے ہو ، بہرصورت ناجائز ہے، علماءِ کرام سے استفادہ کے لیے براہِ راست ان کی مجالس میں شرکت کرکے ان کے بیان سن لیے جائیں، یا ان کے آڈیو بیان سن لیے جائیں۔ حرام چیز کو لذت یا چاہت سے دیکھنا بھی گناہ ہے، لہٰذا جاندار کی ویڈیو بنانے کی طرح ویڈیو دیکھنا بھی باعثِ گناہ ہے خواہ علما ہی کی کیوں نہ ہو۔الدُّرِّ الْمُخْتَارِ کِتَابُ الْاَشْرِبَةِ:

''وَحَرُمَ الْاِنْتِفَاعُ بِالْخَمْرِ وَلَوْ لِسَقي دَوَابٍ أَوْ لِطِیْنٍ أَوْ نَظْرٍ لِلتَّلَهي'' .

ترجمہ: شراب سے نفع اٹھانا حرام ہے، اگرچہ چوپایوں کو پلانے، گارے میں ملانے کے لیے ہو یا محض لذت کے طور پر دیکھنے کے لیے ہو۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202282

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں