ہمارے یہاں سیرت کے موضوع پر ایک جلسہ منعقد کیا گیا ہے، اس میں باہر سے آنے والوں کے لیے قیام وطعام کا انتظام کیا گیا ہے۔ امر ضروری یہ ہے کہ ایک شخص نے عقیقہ کے واسطے جانور رکھے ہوئے ہیں، کیا ان کا گوشت جلسے میں شریک ہونے والے مہمانوں کو کھلایا جا سکتا ہے؟
اگر اس شخص کی طرف سے اجازت ہو تو کھلاسکتے ہیں، اور بچہ کی پیدائش ہوچکی ہے تو عقیقہ بھی ادا ہو جائے گا۔ البتہ دینی تقریبات میں تکلف نہیں کرنا چاہیے کہ کھانے کے انتظام کے بغیر کوئی مجلس ہی منعقد نہ کی جائے، بلاتکلف جو سہولت سے میسر ہو اس پر اکتفا کرنا چاہیے۔
’’صنع بالعقیقة مایصنع بالأضحیة ... وفي قوله: یأکل أهل العقیقة ویهدونها دلیل علی بطلان ما اشتهر علی الألسن، أن أصول المولود لایأکلون منها فإن أهل العقیقة هم الأبوان أولا ثم سائر أهل البیت‘‘. (إعلاء السنن، قبیل باب ما یقول الذابح عند الذبح، کراچی ۱۷/۱۲۷، دار الکتب العلمیة بیروت ۱۷/۱۴۰)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200169
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن