بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کا کھانا جلسہ والوں کو کھلانا


سوال

 ہمارے یہاں سیرت کے موضوع پر ایک جلسہ منعقد کیا گیا ہے، اس میں باہر سے آنے والوں کے لیے قیام وطعام کا انتظام کیا گیا ہے۔ امر ضروری یہ ہے کہ ایک شخص نے عقیقہ کے واسطے جانور رکھے ہوئے ہیں، کیا ان کا گوشت جلسے میں شریک ہونے والے مہمانوں کو کھلایا جا سکتا ہے؟

جواب

اگر اس شخص کی طرف سے اجازت ہو تو کھلاسکتے ہیں، اور بچہ کی پیدائش ہوچکی ہے تو عقیقہ بھی ادا ہو جائے گا۔ البتہ دینی تقریبات میں تکلف نہیں کرنا چاہیے کہ کھانے کے انتظام کے بغیر کوئی مجلس ہی منعقد نہ کی جائے، بلاتکلف جو سہولت سے میسر ہو اس پر اکتفا کرنا چاہیے۔

’’صنع بالعقیقة مایصنع بالأضحیة ... وفي قوله: یأکل أهل العقیقة ویهدونها دلیل علی بطلان ما اشتهر علی الألسن، أن أصول المولود لایأکلون منها فإن أهل العقیقة هم الأبوان أولا ثم سائر أهل البیت‘‘. (إعلاء السنن، قبیل باب ما یقول الذابح عند الذبح، کراچی ۱۷/۱۲۷، دار الکتب العلمیة بیروت ۱۷/۱۴۰)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200169

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں