بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر کی نماز کی سنتوں اور فرضوں کے بعد نوافل اور قضا نمازوں کا حکم


سوال

عصر کی نماز کی سنتوں اور فرضوں کے بعد کوئی نفل یا قضا نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

عصر کی نماز کے فرض پڑھنے سے پہلے تو نفل اور قضا ہر طرح کی نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ عصر کی فرض نماز  پڑھنے کے بعد قضا نماز تو پڑھی جاسکتی ہے لیکن نفل نماز پڑھنا جائز نہیں ہوگا، سورج غروب ہونے  کا وقت قریب آنے پر ( یعنی جب سورج  کی تیزی ماند پڑجائے) صرف اسی دن کی عصر کی نماز جائز ہوگی، اس کے علاوہ نہ نفل پڑھنا جائز ہوگی اور نہ قضا نماز پڑھنا جائز ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 52)

'' ثلاث ساعات لا تجوز فيها المكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة: إذا طلعت الشمس حتى ترتفع، وعند الانتصاف إلى أن تزول، وعند احمرارها إلى أن يغيب إلا عصر يومه ذلك؛ فإنه يجوز أداؤه عند الغروب. هكذا في فتاوى قاضي خان۔ قال الشيخ الإمام أبو بكر محمد بن الفضل: ما دام الإنسان يقدر على النظر إلى قرص الشمس فهي في الطلوع. كذا في الخلاصة ۔۔۔ تسعة أوقات يكره فيها النوافل وما في معناها لا الفرائض. هكذا في النهاية والكفاية۔ فيجوز فيها قضاء الفائتة وصلاة الجنازة وسجدة التلاوة. كذا في فتاوى قاضي خان. ۔۔۔ ومنها ما بعد صلاة العصر قبل التغير. هكذا في النهاية والكفاية''۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں