بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر پڑھتے سورج غروب ہوجائے تو نماز کا حکم


سوال

اگر زید نے عصر کی نماز پڑھنے میں اتنی تاخیر کردی کہ دو رکعت پڑھنے پر اذانِ مغرب ہوگئی، پھر اگر زید نے نماز مکمل کرلی تو کیا اس کو یہ نماز دوبارہ دہرانی پڑے گی یا وہی کافی ہوگی؟

جواب

اگر عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج غروب ہوگیا اور مغرب کا وقت داخل ہوگیا تو نمازِ عصر مکروہ ہوگی،  لیکن ادا سمجھی جائے گی، دہرانا لازم نہیں ۔
"عن عقبة بن عامر الجهني رضي اللّٰه عنه یقول: ثلاث ساعات کان رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم نهانا أن نصلي فیهن: حین تطلع الشمس بازغةً حتی ترتفع، وحین یقوم قائم الظهیرة حتی تمیل الشمس، وحین تضیف الشمس للغروب حتی تغرب". (صحیح مسلم، باب الأوقات التي نهي عن الصلاة فیها، ۱؍۲۷۶ رقم: ۸۳۱)
"وطلوع الشمس في الفجر لطرو الناقص علی الکامل، وزوالها أي الشمس في صلاة العیدین، ودخول وقت العصر في الجمعة". (مراقي الفلاح ۱۸۰، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي ۳۲۸، البحر الرائق ۱؍۳۷۵ )
"وغروب إلا عصر یومه فلایکره فعله؛ لأدائه کما وجب بخلاف الفجر". (درمختار مع الشامي ۲؍۳۲)
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200371

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں