بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء کے بعد 4 رکعت نفل


سوال

ایک حدیث کی سند کے حوالہ سے پوچھنا تھا کہ کیا کوئی ایسی حدیث کی روایت ہے،  جس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہو کہ جو شخص عشاء کی نماز کے بعد دو رکعت سنتوں کے بعد 4رکعت نماز ایک سلام کے ساتھ پڑھے گا اس کو اتنا ثواب ملے گا کہ گویا اس  نے لیلتہ القدر میں 4 رکعت پڑھی  ہوں۔ اور ساتھ یہ بھی کہ صحابہ اس کا بہت اہتمام کرتے تھے۔

جواب

جی ہاں! اس مضمون کی مختلف روایات ہیں، جن میں عشاء کی فرض نماز کے بعد چار رکعات پڑھنے کی یہ فضیلت بیان کی گئی ہے،اور بعض روایات میں یہ قید ہے کہ ایک سلام سے یہ چار رکعات ادا کرے، اس سے معلوم ہوتاہے کہ عشاء کے بعد کی دو سنتوں کے بعد چار رکعات نفل ایک سلام کے ساتھ  پڑھنے کی فضیلت  ہے۔ روایت میں اس کی وضاحت تو نہیں کہ صحابہ اس کا اہتمام کرتے تھے، تاہم فضیلت روایت کرنے والے صحابہ سے یہ بات بعید ہے کہ وہ اس پر عمل نہ کرتے ہوں۔

اس سلسلے میں وارد شدہ روایات درج ذیل ہیں:

1-  مرفوع روایت جو سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے، فرماتے ہیں :

"صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العِشَاءَ، ثُمَّ جَاءَ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ نَامَ".

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی پھر گھر آئے تو چار رکعتیں ادا کیں , پھر سو گئے۔ (صحیح البخاری : 697)

2- سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

«مَنْ صَلَّى أَرْبَعًا بَعْدَ الْعِشَاءِ كُنَّ كَقَدْرِهِنَّ مِنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ».

ترجمہ: جس نے عشاء کے بعد چار رکعتیں ادا کیں , تو وہ لیلۃ القدر میں ان ہی جیسی رکعتوں کے برابر ہو جائیں گی ۔ ( مصنف ابن ابی شیبۃ : 7273)

3- ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :

«أَرْبَعٌ بَعْدَ الْعِشَاءِ يَعْدِلْنَ بِمِثْلِهِنَّ مِنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ».

ترجمہ: عشاء کے بعد چار رکعتیں لیلۃ القدر میں ان ہی جیسی رکعتوں کے برابر ہیں ۔  (مصنف ابن ابی شیبۃ : 7274)

4- سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

«مَنْ صَلَّى أَرْبَعًا بَعْدَ الْعِشَاءِ لَا يَفْصِلُ بَيْنَهُنَّ بِتَسْلِيمٍ، عَدَلْنَ بِمِثْلِهِنَّ مِنْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ».

ترجمہ: جس نے عشاء کے بعد ایک سلام سے چار رکعتیں ادا کیں , تو وہ لیلۃ القدر میں ان ہی جیسی رکعتوں کے برابر ہو جائیں گی ۔ ( مصنف ابن ابی شیبۃ :7275) 

لہذا مذکورہ نوافل اس نیت سے پڑھنا جائز ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200378

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں