بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عشاء کی نماز تنہا پڑھنے والے کے لیے وتر کی جماعت میں شامل ہونا


سوال

اگر ایک شخص عشاء کی نماز رمضان میں جماعت کے ساتھ نہیں پڑھ سکا تو تراویح کے بعد کیا وہ وتر کی جماعت میں شامل ہوسکتا ہے؟

جواب

عشاء کی فرض نماز کو تنہا پڑھنے والا تراویح اور وتر کی نماز جماعت سے پڑھ سکتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 48):
"أما لو صليت بجماعة الفرض وكان رجل قد صلى الفرض وحده فله أن يصليها مع ذلك الإمام؛ لأن جماعتهم مشروعة فله الدخول فيها معهم لعدم المحذور".

البحر الرائق (2/ 75) :
"وفي القنية: صلى العشاء وحده فله أن يصلي التراويح مع الإمام، ولو تركوا الجماعة في الفرض ليس لهم أن يصلوا التراويح جماعة؛ لأنها تبع للجماعة، ولو لم يصل التراويح جماعةً مع الإمام فله أن يصلي الوتر معه، ثم ذكر بعده: أنه لو صلى التراويح مع غيره له أن يصلي الوتر معه، هو الصحيح اهـ". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200962

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں