بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پٹی پرمسح کرنے والے امام کے پیچھے تن دُرست مقتدیوں کی نماز


سوال

ایک امام صاحب ہیں جن کا ہاتھ ٹوٹاہواہے اوروہ اس پر گرم پٹی باندھتے ہیں، پھر اس پرمسح کرکے نماز پڑھاتے ہیں، کیا ایسے امام کے پیچھے وضوکرنے والوں کی نماز درست ہے؟

جواب

زخم کی وجہ سے پٹی پر مسح کرنے والے امام کے پیچھے عام مقتدیوں (یعنی اعضا دھونے والے) کی اقتدا درست ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ امام کی اقتدا میں نماز پڑھنا جائز ہے، نماز ادا ہوجائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 588):
"(وصح اقتداء متوضئ) لا ماء معه (بمتيمم) ولو مع متوضئ بسؤر حمار مجتبى (وغاسل بماسح) ولو على جبيرة.

(قوله: ولو على جبيرة) الأولى قوله في الخزائن: على خف أو جبيرة، إذ لا وجه للمبالغة هنا أيضاً، لأن المسح على الجبيرة أولى بالجواز، لأنه كالغسل لما تحته. على أنه استبعد في النهر شمول ماسح له فجعله مفهوماً بالأولى: أي فيدخل دلالة لا منطوقاً، تأمل".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں