بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عاذب یا عازب نام رکھنا


سوال

’’عاذب‘‘  کے کیا معنی ہیں اور کیا یہ نام رکھ سکتے ہیں؟کسی جگہ پڑھا ہے کہ یہ صحابی کا نام تھا، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ’’عفیف‘‘  نام کے ساتھ تبدیل کر دیا تھا۔راہ نمائی فرمائیں!

جواب

’’عازب‘‘ (ز  کے ساتھ) یہ ایک صحابی کا نام تھا، آپ ﷺ نے اس کو تبدیل کرکے ”عفیف “ نام رکھا تھا، اس کے متعدد معنی  ہیں:

١) دور ہونا، غائب ہونا. ٢) چارے کا پہنچ سے دور ہونا۔ ٣) غیر شادی شدہ ہونا.

اس لیے ”عازب“ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔

اور  ”عاذب“ کے معنی  ہیں:   (1) سخت گرمی کی وجہ سے کھانا چھوڑنے والا (2) وہ شخص جس کے اور آسمان کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو (3) وہ جانور جو کھڑا ہو،  لیکن کھاتا پیتا نہ ہو ج : عذوب ۔

یہ نام رکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔

"عازِب : (معجم الرائد) (اسم) 1- عازب : بعيد غائب : « أعاد الليل عازب همه »۔ 2- عازب : عشب البعيد المطلب۔ 3- عازب : من كان غير متزوج".

الإصابة في تمييز الصحابة (3/ 459):
"4358 ز- عازب:
غيّر النّبيّ صلّى اللَّه عليه وسلم اسمه فسماه عفيفا. يأتي في عفيف".

الإصابة في تمييز الصحابة (4/ 427):

"5604- عفيف، والد غطيف:
مولى عبد اللَّه بن أبي قيس.
كان اسمه عازباً، فسمّاه النبيّ صلى اللَّه عليه وسلّم عفيفاً.
وذكر البخاريّ في ترجمة عبد اللَّه بن أبي قيس، فأخرج من طريق محمد بن زياد الألهاني، عن عبد اللَّه بن أبي قيس، قال: حججت مع غطيف بن عازب فأتيت عائشة، فقلت: أرسلني غطيف بن عازب النصري، قالت عائشة: ابن عفيف. وكان النبيّ صلى اللَّه عليه وسلّم سمّاه عفيفاً".
تاج العروس (3/ 326):
"(و) العَذْبُ والعُذُوبُ، بالضَّمِّ: (تَرْكُ) الرَّجُلِ والحِمَارِ والْفَرَسِ (الأَكْل مِنْ شِدَةِ العَطَشِ) فَهُوَ لَا صَائِمٌ وَلَا مُفْطر، (وَهُوَ عَاذِبٌ) ، والجَمْعُ عُذُوبٌ بالضَّمّ، (وعَذُوبٌ) ، كَصَبُور، والجَمْع عُذُبٌ، بِضَمَّتَيْنِ. ويُقَالُ لِلْفَرسِ وغَيْرِه: بَاتَ عَذُوباً، إِذَا لَمْ يَأْكُلْ شَيْئا وَلم يَشْرَبْ، قَالَ الأَزْهَرِيُّ: القَوْلُ فِي العَذُوبِ والعَاذِبِ أَنه الذِي لَا يَأْكُلُ وَلَا يَشْرَبُ أَصْوَبُ مِنَ القَوْلِ فِي العَذُوبِ أَنَّه الَّذِي يَمْتَنِع عَنِ الأَكْلِ لِعَطَشِه". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200588

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں