بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طویل المیعاد قرض کی رقم کو زکاۃ کی رقم سے منہا کرنا


سوال

میں ایک سرکاری ملازم ہوں،ادارے کے قانون کے مطابق میں نے بلاسود قرض لیا ہے جو کہ مجھ سے ماہانہ تنخواہ میں قسط وار کٹتارہتاہے،اور یہ قسطوں کی صورت میں کٹوتی ریٹائرمنٹ تک چلتی رہے گی،اور ملازمت چھوڑنے کی صورت میں سارا قرضہ ادا کرناپڑے گا،موت کی صورت میں بچوں کو قسطیں معاف کردی جائیں گی،اب مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ: زکاۃ کے حساب کے وقت سارا قرضہ منہاکیاجائےگا یا نہیں ؟یاآئندہ ایک سال کی قسطیں منہا کی جائیں گی؟یاسارے قرضہ کی زکاۃ دینی پڑے گی؟

جواب

آپ آئندہ ایک سال کی قسطین منہا کرکے زکاۃ اداکریں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143901200106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں