بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

طواف کے دوران چکر کی گنتی میں شک ہونے کا حکم


سوال

حج کے طواف کے دوران چکروں کی گنتی میں شک ہو گیا توکیاکرے؟

جواب

اگر  فرض یا واجب طواف کے دوران چکروں کی گنتی میں شک و شبہ ہوجائے تو طواف دوبارہ شروع سے کرنا چاہیے، اور اگر طوافِ سنت یاطوافِ نفل کے چکروں کی گنتی میں شک و شبہ ہوجائے تو غالب گمان پر بنا کرنا درست ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 496)

'' لو شك في عدد الأشواط في طواف الركن أعاده، ولا يبني على غالب ظنه، بخلاف الصلاة ۔۔۔ أنه لو شك في أشواط غير الركن لا يعيده بل يبني على غلبة ظنه ؛ لأن غير الفرض على التوسعة، والظاهر أن الواجب في حكم الركن ؛ لأنه فرض عملي''.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201233

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں