بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کے وسوسہ میں زبان ہل جائے تو طلاق کے واقع ہونے کا حکم


سوال

بار بار طلاق کے وسوسہ آنے سے اگر زبان ہل جاۓ تو طلاق واقع ہو جاتی ہے یا نہیں؟

جواب

طلاق کےوساوس کی وجہ سے زبان ہل گئی، لیکن آواز منہ کے اندر ہی رہی نہ خود سنی نہ قریب مو جو دکسی اورشخص کو سنائی دی تو اس طرح زبان کے ہلنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143908200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں