بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کا وسوسہ آنا


سوال

" کلما"  طلاق کے بارے میں بندہ کو وسوسہ آتا ہے ، کبھی کبھی وسوسہ آنے کے بعد بندہ نے زبان سے کہا " اے اللہ میں نہیں کہتا، اگر کوئی شخص کہے (مثلًا زید) کہ میں جس عورت سے نکاح کروں اسے طلاق " . اب سوال یہ ہے کہ ایسا کہنے سے کیا میرے لیے تجدیدِ نکاح یا نکاح فضولی کی ضرورت ہے ؟

 

جواب

طلاق کے وساوس پر توجہ نہ دیں،  جو الفاظ آپ نے کہے، ان سے نہ تجدیدِ نکاح کی ضرورت ہے، نہ  نکاحِ فضولی کی۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143907200074

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں