شوہر کے والد نے طلاق نامہ پر زبردستی سائن کروالیے، شوہر کی طلاق کی نیت نہیں تھی اور نہ ہی انہوں نے زبان سے طلاق کے الفاظ کہے، شوہر نے یہ بات حلفاً بتائی ہے کہ ان کی کوئی مرضی نہیں تھی، زبردستی کرواۓ ہیں، براۓ مہربانی راہ نمائی فرمائیں کہ طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
مذکورہ صورت میں اگر آپ کے شوہر نے واقعتاً مجبور ہوکر طلاق نامے پر دستخط کیے ہیں اور زبان سے طلاق کے الفاظ نہیں کہے تو صرف دستخط سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔
''وفي البحر: أن المراد الإكراه على التلفظ بالطلاق، فلو أكره على أن يكتب طلاق امرأته فكتب لا تطلق ؛ لأن الكتابة أقيمت مقام العبارة باعتبار الحاجة، ولا حاجة هنا، كذا في الخانية''. (رد المحتار: ٣/ ٢٣٦، سعيد)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن