بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق دوں گا تو میری بیوی نہ ہوگی کہنے کا حکم


سوال

 میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ ’’2 سال بعد طلاق دوں گا تو آپ میری  بیوی نہیں ہو گی‘‘ ۔ کیا طلاق  واقع ہوگئی؟

جواب

 طلاق کے لیے ضروری ہے کہ ماضی یا حال کے صیغہ سے طلاق دی جائے یا ایسے صیغہ سے جس کا غالب استعمال حال کے لیے ہو، مستقبل کے صیغہ سے طلاق واقع نہیں  ہوتی؛ چنانچہ صورتِ مسئولہ میں آپ کے الفاظ ”2 سال بعد طلاق دوں گا تو آپ میری بیوی نہیں ہو گی “مستقبل کے الفاظ ہیں، اور یہ وعدہ طلاق ہے،  لہذا ان سے آپ کی بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوئی۔ اور دو سال بعد بھی طلاق دیے بغیر طلاق طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144003200190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں