میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ ’’2 سال بعد طلاق دوں گا تو آپ میری بیوی نہیں ہو گی‘‘ ۔ کیا طلاق واقع ہوگئی؟
طلاق کے لیے ضروری ہے کہ ماضی یا حال کے صیغہ سے طلاق دی جائے یا ایسے صیغہ سے جس کا غالب استعمال حال کے لیے ہو، مستقبل کے صیغہ سے طلاق واقع نہیں ہوتی؛ چنانچہ صورتِ مسئولہ میں آپ کے الفاظ ”2 سال بعد طلاق دوں گا تو آپ میری بیوی نہیں ہو گی “مستقبل کے الفاظ ہیں، اور یہ وعدہ طلاق ہے، لہذا ان سے آپ کی بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوئی۔ اور دو سال بعد بھی طلاق دیے بغیر طلاق طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200190
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن