میرا بھا ئی فی الحال کرایہ پر رہتاہے، اس نے گھر بنانے کے لیے ایک زمین کا چھو سا ٹکڑاخریدا ہے، باقی اس کے پاس۱۰۰۰ روپےفی الحال موجود ہیں، کیا میں اس کو زکاۃ دے سکتا ہوں؟
اگر آپ کا بھائی ضرورت مند ہے ،اور اس کی ملکیت میں اس کی ضرورتِ اصلیہ سے زائد نصاب (یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی) کے برابر رقم نہیں ہے اور نہ ہی اس قدر ضرورت سے زائد سامان ہے کہ جس کی مالیت نصاب کے برابر بنتی ہے اور نہ ہی وہ سید یا ہاشمی ہے تو اسے زکاۃ دی جاسکتی ہے، باقی جو اس نے اپنے گھر بنانے کے لیے ایک چھوٹی سے زمین خریدی ہے تو وہ اس کی ضرورت اصلیہ میں داخل ہےاور وہ زکاۃ کے مستحق بننے سے مانع نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن