کیا ''صنم'' نام رکھنا صحیح ہے؟
"صنم" کے حقیقی معنی بت ، مورتی کے ہیں ،اسی طرح وہ مجسمہ جس کے بارے میں بت پرست کہتے تھے کہ وہ ان کی عبادت سے اللہ کا قرب حاصل کرتے ہیں۔ (القاموس الوحید)۔
مجازاً اس کا اطلاق حسین، محبوب، معشوق (مرد اور عورت دونوں کے لیے) استعمال ہوتا ہے۔ مجازی معنی کے اعتبار سے نام رکھنے کی گنجائش تو ہوگی، لیکن عام طور پر اس لفظ سے ذہن حقیقی معنی کی طرف جاتا ہے؛ اس لیے یہ نام رکھنا شرعاً مناسب نہیں ہے، بہتر ہے کہ اگر لڑکے کا نام رکھنا ہو تو انبیاءِ کرام علیہم الصلاۃ والسلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام، یا صلحاء کا جن ناموں کے رکھنے کا تعامل ہو ان میں سے کوئی نام رکھنا چاہیے، اور لڑکی کا نام رکھنا ہو تو صحابیات رضی اللہ عنہن میں سے کسی نام پر یا اچھے معنیٰ والا عربی نام رکھا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن