بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اضافت کے بغیر صریح الفاظ میں طلاق دینا


سوال

موبائل پر بیوی کو طلاق طلاق طلاق کے الفاظ بغیر اضافت کے کہنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے؟

جواب

جب طلاق کے الفاظ کی بیوی کی طرف نسبت کے قرائن موجود ہوں تو طلاق واقع ہونے کے لیے صراحۃً بیوی کی جانب نسبت کرنا ضروری نہیں ہے، مثلاً: جھگڑاہورہاہو یاطلاق کا مطالبہ یاعلیحدگی کی بات ہورہی ہو ،اور شوہر اپنی بیوی کو ہی طلاق کے الفاظ کہہ رہاہو تو ا س سے بھی طلاق واقع ہوجائے گی۔لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر اس طرح کے قرائن موجود ہوں اور فون پر شوہر نے اپنی بیوی کو تین بار طلاق کے الفاظ اداکیے ہوں تو اس سے بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی، اور بیوی اپنے شوہر پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی، رجوع یاتجدیدِ نکاح کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201910

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں