بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صدقہ دینے کے بعد اس میں سے کھانے کا حکم


سوال

سوال یہ ہے کہ کسی مدرسہ میں کوئی کھانابھیجاجائے اوراس میں سے کچھ حصہ مدرسہ والے بھیجنے والے کودیں توکیااس کاکھاناجائزہے؟یہی سوال اللہ کے نام پرکوئی کھانے کی چیزدینے کے بارے میں بھی ہے۔

جواب

اگرصدقہ کی نیت سے کوئی چیزکسی دینی ادارے میں دے دی جائے  تو اس ادارے کے طلبہ کاحق اس شئی کے ساتھ متعلق ہوجاتاہے،اس لیے اس میں سے کوئی حصہ واپس صدقہ دینے والے کونہیں دیاجاسکتا۔البتہ اگرکسی شخص کواللہ کے نام پرکوئی  چیزدی جائے اور وہ چیز مالک بناکردیئے جانے کے بعداگردینے والے کواس میں سے کچھ حصہ دیاجاتاہے تووہ لے سکتاہے ،اس سے صدقہ پرکوئی فرق نہیں پڑتا۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143701200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں