کیا قرآنِ مجید کی تلاوت کے بعد صدق اللہ کہنا بدعت ہے یا نہیں؟ ہمارے یہاں اس کو بدعت کہتے ہیں، کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا کوئی ثبوت ہے ؟
تلاوتِ قرآن کے اختتام پر ’’صدق اللہ العظیم‘‘ کہنا آداب میں سے ہے، لازم اور ضروری نہیں ہے، سنت بھی نہیں ہے، نیز سنت سمجھ کر نہیں پڑھنا چاہیے اور جو نہ پڑھے اس کو ملامت بھی نہیں کرنا چاہیے، تلاوت کے اختتام کی علامت اور قرآنِ کریم پر ایمان کی تجدید کی وجہ سے ایک ادب اور اچھا کام ہے،البتہ یہ بدعت بھی نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ مسکوت عنہ کے حکم میں ہے، جس کا ادنیٰ درجہ مباح ہے بدعت نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن