میری کراچی میں کلیر نگ کمپنی ہے، ٹرانزٹ ٹو افغانستان کا کام ہے، ابھی شپنگ لین والے ہمسے ایک کنٹینرکی مد میں پانچ لاکھ روپے ڈیپازٹ کے طور پر لیتے ہیں، یہ پانچ لاکھ کنٹینر کی ضمانت ہے، جب کنٹینرواپس شپنگ لین کو پہنچ جائے پھر پانچ لاکھ مجھے واپس دے دیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ یہاں پرکچھ ایسے لوگ ہیں جو مجھے کہتے ہیں کہ ہمیں پانچ ہزار یا چھ ہزار دے دو میں آپ کی ضمانت کررہا ہوں، جب یہ بندہ ہماری ضمانت کرے تو پھر شپنگ لین والے ہم سے ایک لاکھ روپے ضمانت کے لیتے ہیں، کیا یہ جو ہم اس بندے کو پانچ ہزار دیتے ہیں یہ جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص کی ضمانت کی وجہ سے شیپنگ لین والے ڈپازٹ کی رقم میں کمی کردیتے ہیں تو یہ اس شخص کی طرف کفالت ہے، اور کفالت عقدِ تبرع ہے، اس پر اجرت لینا جائز نہیں ہے۔
الإشراف على مذاهب العلماء لابن المنذر (6/ 230):
"قال أبو بكر: م 3849 - أجمع كل من نحفظ عنه من أهل العلم على أن الحوالة بجعل يأخذه الحميل، لاتحل، ولاتجوز". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200217
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن