بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شیئرز کے کاروبار کی شرائط


سوال

میں کمپیوٹر پرشئیرز کا کام کرتا ہوں ،اس کے لیے میں نے ایک سافٹ ویئر انسٹال کیا ہوا ہے، جو دن کو ٠٩:٣٠ سے شام ٠٣:٣٠ تک کرا چی اسٹاک ایکسچینج سے کنیکٹ ہو جاتا ہے اور میں اپنی مرضی سے حصص کی خریدو فروخت کرسکتا ہوں۔ مثال کے طور پر میڈیسن ، پٹرولیم ، مضاربہ کمپنیز ، گلاس اور آٹو موبلز اکاؤنٹ میں میں نے ایک لاکھ جمع کیے ہوئے ہیں، یہ کام جائز ہے کہ نہیں؟

جواب

شیئرزکی خریدوفروخت میں اگر مندرجہ ذیل شرائط کا لحاظ رکھاجاتاہوتوجائزہے، ورنہ نہیں:

1۔ جس کمپنی کے شیئرز کی خرید و فروخت کی جارہی ہو، خارج میں اس کمپنی کا وجود ہو، صرف کاغذی طور پر رجسٹرڈ نہ ہو، اور نہ ہی اس کمپنی کے کل اثاثے نقد کی شکل میں ہوں، بلکہ اس کمپنی کی ملکیت میں جامد اثاثے بھی موجود ہوں۔

2۔ کمپنی کا کل یا کم از کم اکثر سرمایہ حلال ہو۔

3۔ کمپنی کا کاروبار جائز ہو، حرام اشیاء کے کاروبار پر مشتمل نہ ہو۔

4۔ شیئرز کی خرید و فروخت میں، خرید و فروخت کی تمام شرائط کی پابندی ہو۔ (مثلاً: شیئرز خریدنے کے بعد وہ مکمل طورپرخریدار کی ملکیت میں  آجائیں، اس کے بعد انہیں آگے فروخت کیا جائے، خریدار کی ملکیت مکمل ہونے اور قبضے سے پہلے شیئرز آگے فروخت کرنا جائز نہیں ہوگا، اسی طرح فرضی خریدوفروخت نہ کی جائے)

5۔ حاصل شدہ منافع کل کا کل شیئرز ہولڈرز میں تقسیم کیا جاتا ہو، (احتیاطی) ریزرو کے طور پر نفع کا کچھ حصہ محفوظ نہ کیا جاتا ہو۔

6۔ شیئرز کی خرید و فروخت کے دوران بالواسطہ یا بلاواسطہ سود اور جوے کے کسی معاہدے کا حصہ بننے سے احتراز کیا جاتا ہو۔

اگر شیئرز کے کاروبار میں ان شرائط کی رعایت رکھی جائے تو  کاروبار جائز ہوگا، ورنہ نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143805200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں