بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی بدزبانی پر صبر


سوال

میرے شوہر غصہ  میں بہت گالیاں دیتے ہیں، بہت جھگڑا کرتے ہیں ، ہمیشہ میں ہی مانتی ہوں  اور سوچتی ہوں کہ یہ سلسلہ کب تک چلے گا،میرے میاں اکثر فوراً  نہیں مانتے، ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟

جواب

میاں بیوی کا رشتہ برداشت اور مفاہمت سے ہی چل سکتا ہے، عموماً غلطی جانبین سے ہوتی ہے، اگر شوہر کی ہی غلطی ہو یا طبعی طور پر اس میں غصہ زیادہ ہو تو بھی نرمی اور حکمت سے اسے سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے، جس وقت وہ غصہ ہو اس وقت خاموش رہاجائے، بعد میں مناسب انداز میں بات سمجھا دی جائے۔ اگرحکمت و تدبیر سے سمجھانے کے باوجود وہ نہ سمجھے تو بھی برداشت اور مفاہمت سے کام لینا چاہیے، اور اِس رُخ پر بھی غور کرنا چاہیے کہ اگر اس میں ایک خرابی یا برائی ہے تو بہت سی اچھائیاں بھی ہوں گی، یہ بھی سوچیں کہ شوہر کو اللہ تعالیٰ نے نگہبان بنایا ہے، وہ بیوی کے نفقے اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے ساتھ اس کی عزت و عفت کا بھی محافظ ہے، ان امور پر غور کریں تو امید ہے کہ معاملات بہتر ہوجائیں۔

غصے کے دوران بات کرنے کی بجائے جب معاملہ ٹھنڈا ہو تو بات کیا کریں۔ باقی اللہ تعالیٰ سے بھی دعا کریں، گالی دینا واقعۃً بہت بری عادت اور گناہ کی بات ہے، جسے گالی دی جائے اس کی عزتِ نفس بھی مجروح ہوتی ہے، اس کی ایذا کا سبب بھی ہوتاہے، لیکن صبر و تحمل اور عفو درگزر سے ان مشکلات سے نکلا جاسکتاہے۔

﴿ومن آیاته ان خلق لکم من انفسکم ازواجاً لتسکنوا الیها وجعل بینکم مودة ورحمة﴾․ (الروم:21)
ترجمہ: اللہ  کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں ، تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اورر حمت پیدا کردی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200571

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں