ہماری بھابھی فوت ہوگئی ہیں ، ان کے شوہر اور چار بچے ہیں ، اور والد صاحب بھی حیات ہیں، ان چار بچوں میں سے ایک بچی اور ایک بچہ معذور جب کہ دو بچیاں ٹھیک ہیں، ان کے بیچ وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
مرحومہ کے ورثاء اگر یہی ہیں یعنی شوہر، والد، ایک لڑکا اور تین لڑکیاں تو ایسی صورت میں وراثت کی تقسیم درج ذیل ہے:
مرحومہ کے ترکہ میں سے اس کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد، مرحومہ کے ذمہ اگر کوئی قرض ہو تو اسے مرحومہ کے کل ترکہ میں سے ادا کرنے بعد، مرحومہ نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل منقولہ وغیرمنقولہ ترکہ کو کل 60 حصوں میں تقسیم کرکے مرحومہ کے شوہر کو 15 حصے، مرحومہ کے والد کو 10 حصے ، مرحومہ کے بیٹے کو 14 حصے اور اس کی ہر ایک بیٹی کو 7، 7 حصے ملیں گے، یعنی مثلاً: 100 روپے میں سے شوہر کو 25 روپے، والد کو 66۔16 روپے، بیٹے کو 33۔23 روپے، اور ہر ایک بیٹی کو 66۔11 روپے ملیں گے۔ باقی کسی بچے کے معذور ہونے سے اس کے وراثت کے حصہ میں فرق نہیں آئے گا۔فقطواللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201210
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن